الحمد للہ.
مسلمان شخص معصوم عن الخطا نہیں ، اورہر بنی آدم خطا کار ہے اوران میں سب سے بہتر خطاکار وہ ہے جوتوبہ کرنے والا ہو ، جیسا کہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی اس کا ذکر ملتا ہے ۔
لیکن یہ ممکن ہے کہ ایک مسلمان اسلامی معاشرے میں اپنے دین کی حسب استطاعت حفاظت کرسکے اوراس پر عمل کرے اس لیے کہ اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
اللہ تعالی سے اپنی استطاعت کے مطابق تقوی اختیار کرو ۔
تو اس طرح وہ اپنے دین میں اس غلطیوں سے نہيں ڈرتا جواس نے جان بوجھ کرنہیں کیں یا پھراس کے گمان میں وہ اس کے اجتھاد اوراپنی معلومات کے مطابق جائز ہے ، یا پھراس کے سوال کی بنا پر بعض اہل علم نے اس کے جواز کا فتوی دیا اوراس کا فتوی شرع کے مطابق نہ تھا ۔
توخلاصہ یہ ہے کہ مسلمان پرواجب ہے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق اللہ تعالی کا تقوی اختیار کرے اوراللہ تعالی نے جوچيز حرام قرار دی ہے اسے حرام سمجھے اوراللہ تعالی کے فرائض پرعمل کرنے کی مکمل کوشش کرے ، اوراگر اس میں اس سے کوئ غلطی ہوجاۓ توفوری طور پر خالص توبہ کرنی چاہيۓ ۔ .