الحمد للہ.
" جى ہاں بلا شك جو شخص مساجد ميں نماز كے ليے حاضر ہوتا ہے اس كا حاضر ہونا ايمان كى دليل ہے، كيونكہ اسے گھر سے نكل كر مسجد جانے كى تكليف كرنے پر صرف اللہ تعالى پر ايمان نے ہى ابھارا ہے.
اور سائل كا يہ كہنا كہ " جيسا كہ حديث ميں آيا ہے " يہ اس حديث كى طرف اشارہ ہے جس ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جب تم كسى شخص كو مساجد ميں آتا ديكھو تو اس كے ايمان كى گواہى دو "
ليكن يہ حديث ضعيف ہے، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم تك پايہ ثبوب كو نہيں پہنچتى" اھ.