اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

غالب طور پر حرام كام ميں استعمال ہونے والى اشياء كى مرمت كرنے كا حكم

34597

تاریخ اشاعت : 09-06-2006

مشاہدات : 5101

سوال

كيا ٹيلى ويژن، ٹيپ ريكارڈر، ويڈيو، اور رسيور مرمت كرنا حلال ہيں يا حرام ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

يہ آلات اور اشياء جس طرح حرام كام ميں استعمال ہوتى ہيں، اسى طرح مباح اور جائز كاموں ميں بھى استعمال ہوتى ہيں، ليكن غالب اور اكثر طور پر حرام كاموں ميں ان كا استعمال زيادہ ہے، مثلا ننگى اور بے حيا فحش تصاوير، اور موسيقى اور گانے وغيرہ سننا.

اس ليے ان كى مرمت كرنى صحيح نہيں، ليكن صرف ان لوگوں كے ليے يہ ايشاء مرمت كى جا سكتى ہيں، جن كے بارہ ميں علم اور يقين يا پھر غالب گمان يہ ہو كہ وہ انہيں حلال اور مباح كام ميں استعمال كرتے ہيں، ليكن جن كے متعلق يہ علم ہو، يا پھر غالب ظن يہ ہو كہ وہ ان اشياء كو حرام اور غلط كاموں ميں استعمال كرينگے، ان كى اشياء مرمت كر كے ان كى معاونت كرنا جائز نہيں، كيونكہ فرمان بارى تعالى ہے:

اور تم گناہ وبرائى اور ظلم و زيادتى ميں ايك دوسرے كا تعاون مت كرو، اور اللہ تعالى سے ڈر جاؤ بلا شبہ اللہ تعالى سخت سزا دينے والا ہے المائدۃ ( 2 ).

مستقل فتوى كيمٹى سے مندرجہ ذيل سوال كيا گيا:

ميں الكيٹرك انجينئر ہوں، ميرا كام ريڈيو، ٹيلى فون، اور ويڈيو وغيرہ صحيح كرنا ہے، مجھے فتوى ديں كہ آيا ميں يہ كام جارى ركھوں يا نہ؟

يہ علم ميں ركھيں كہ يہ كام چھوڑنے كى بنا پر مجھے بہت زيادہ نقصان ہو گا، اور ميرا سارا تجربہ جو ميں نے اپنى زندگى ميں سيكھا ہے وہ سب ضائع ہو جائے گا، اور اسے چھوڑنے ميں بہت ضرر بھى ہو گا ؟

كميٹى كا جواب تھا:

كتاب و سنت كے شرعى دلائل اس پر دلالت كرتے ہيں كہ مسلمان شخص پر حلال اور پاكيزہ كمائى كرنے كى حرص ركھنا واجب اور ضرورى ہے، لھذا آپ كوئى ايسا كام تلاش كريں جس كى كمائى اچھى اور پاكيزہ ہو.

اور جو كام آپ نے ذكر كيا ہے اس كى كمائى كے متعلق گزارش ہے كہ يہ طيب و پاكيزہ نہيں؛ كيونكہ يہ اشياء غالبا حرام كاموں ميں ہى استعمال كى جاتى ہيں. اھـ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 14 / 420 ).

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب