الحمد للہ.
سجدہ تلاوت اور سجدہ سہو ميں وہى دعا پڑھى جائيگى جو نماز كے سجدہ ميں پڑھى جاتى ہے" سبحان ربى الاعلى" يہ ايك بار پڑھنا واجب ہے، اور كمال كا كم از كم درجہ تين بار ہے، اور سجدے ميں اہم شرعى دعائيں پڑھنا مستحب ہيں؛ كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" ركوع ميں اپنے رب كى تعظيم بيان كرو، اور سجدے ميں دعاء كرنے كى جدوجھد اور كوشش كرو، يہ زيادہ لائق ہے كہ تمہارى دعا قبول كر لى جائے"
حديث ميں استعمال شدہ لفظ " فقمن " كا معنى زيادہ لائق ہے.
اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا يہ فرمان:
" بندہ اپنے رب كے سب سے زيادہ قريب سجدہ كى حالت ميں ہوتا ہے لہذا دعاء كثرت سے كيا كرو"
يہ دونوں حديثيں امام مسلم رحمہ اللہ تعالى نے صحيح مسلم ميں روايت كى ہيں.
عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم اپنے ركوع اور سجدہ ميں اكثر يہ دعاء پڑھا كرتے تھے:
" سبحانك اللهم ربنا وبحمدك اللهم اغفر لي "
اے اللہ اے ہمارے رب تو پاك ہے، اور تيرى ہى تعريف ہے، اے اللہ مجھے بخش دے"
متفق عليہ .
اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم ركوع اور سجدے ميں يہ دعاء بھى پڑھا كرتے تھے:
" سبوح قدوس رب الملائكة والروح "
اسے مسلم رحمہ اللہ نے صحيح مسلم ميں روايت كيا ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے .