الحمد للہ.
الحمدللہاگرآپ نےاس سفرمیں عمرہ کا عزم کررکھا ہے توپھرآپ پرلازم ہے کہ آپ جدہ سے ہی احرام باندھیں کیونکہ کیونکہ جدہ میقات سے زيادہ قریب ہے ، اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میقات ذکر کرنے کے بعد فرمایا ہے :
( اورجولوگ میقات کے اندر رہتے ہیں ان کے احرام باندھنے کی جگہ ان کے گھر ہيں ۔۔۔ حتی کہ اہل مکہ مکہ سے ہی احرام باندھیں گے ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1526 ) ۔
اورایک دوسری حدیث میں فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
( اورجولوگ اس کے اندر رہتے ہیں ان کا احرام وہیں سے ہے جہاں سے وہ سفر شروع کریں حتی کہ اہل مکہ مکہ سے ہی ) ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1524 ) ۔
اورشیخ ابن بازرحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :
جدہ کے رہائشی اوروہاں کے رہنے والوں کے لیے جدہ ہی میقات ہے ۔ اھـ
دیکھیں : فتاوی ابن باز ( 17 / 34 ) ۔
اوراللجنۃ الدائمۃ ( مستقل فتوی کمیٹی ) کا فتوی ہے :
اورجدہ اہل جدہ اوروہاں کے مقیم لوگوں کے لیے جب وہ حج یا عمرہ کرنا چاہیں توان کا میقات جدہ ہی ہے ۔ اھـ
دیکھیں : فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 11 / 126 ) ۔
واللہ اعلم .