الحمد للہ.
توشیخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا :
میرے خیال میں ایسا کرنا جائز نہیں :
اول : اس لیے کہ اسے دیکھنے میں دوسرے بھی شریک ہوسکتے ہیں ۔
دوم : اس لیے کہ تصویر مکمل طور پر حقیقت بیان نہیں کرتی ، کتنی ہی ایسی تصویریں ہیں جنہیں دیکھا اورجب اس لڑکی کا مشاھدہ کیا تو وہ تصویر سے بالکل ہی مختلف تھی ۔
سوم : ہوسکتا ہے یہ تصویر منگیتر کےپاس ہی رہے اوروہ منگنی توڑنے کے بعد اس تصویر سے لڑکی کوبلیک میل کرے اورجس طرح چاہے لڑکی کو نچاتا پھرے ۔
واللہ تعالی اعلم ۔ .