الحمد للہ.
اس بارہ ميں مسلمان شخص كو كوشش كرنى چاہيے، اور اسے اپنے كھانے اور پينے، اورلباس ميں حلال اشياء كے حصول كى جدوجھد كرنى چاہيے... اور يہ مخفى نہيں كہ يہود و نصارى كے علاوہ دوسرے بت پرستوں مثلا ملاحدہ اور سكھوں وغيرہ كا ذبح كيا ہوا گوشت كھانا حلال نہيں.
اور ہم مسلمانوں كے ليے ممكن ہے كہ كوئى ايك مسلمان ذبح كرے اور كوئى دوسرا مسلمان اس كى كھال اتار كر گوشت بنا كر گوشت استعمال كرے.
الشيخ العبد اللطيف
خلاصہ يہ ہوا كہ جب مسلمان يا كتابى شخص ذبح كرے تو وہ گوشت كھا ليں، اور جب ان كے علاوہ كوئى اور ذبح كرے تو نہ كھائيں، اور جب مذبح خانہ ميں مختلف اديان سے تعلق ركھنے والے لوگ ذبح كرتے ہوں جن ميں مسلمان اور نصرانى بھى، اور بدھ مت، اور ہندو بھى، اور اسلام سے مرتد ہونے والا شخص بھى شامل ہوں، اور يہ معلوم نہ ہو كہ يہ گوشت كس نے ذبح كيا ہے تو وہ گوشت نہ كھائيں.
واللہ اعلم .