الحمد للہ.
رسول صلی اللہ علیہ وسلم مخلوق میں سب سے اکمل اورافضل اور اللہ تعالی کے ہاں ان میں سب سے زیادہ محبوب عزت واکرام والے ہیں ، لیکن اس کا معنی یہ نہیں کہ ان سے بشر اورانسانوں والے خصائص کوسلب کر لیا جاۓ اور رب کے کچھ خصائص انہیں دے دۓ جائیں ۔
تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی انسانوں کی طرح بیماری اورحقیقی موت سے دوچار ہوۓ ہیں ، اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوۓ اللہ سبحانہ وتعالی نے ارشاد فرمایا ہے :
بے شک آپ بھی مرنے والے ہیں اورانہیں بھی موت آۓ گی
اور اللہ تبارک وتعالی نے فرمایا :
اورہم نے آپ سے پہلے کسی بھی بشر کے لۓ ہمیشہ رہنا مقرر نہیں کیا ، توکیا آپ کوموت آۓ گی اوریہ ہمیشہ رہیں گے ؟
تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوچکے اوراپنی قبرمیں دفن ہیں ، اوراسی لۓ ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا تھا کہ: جوشخص محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کرتا تھا توبے شک محمد صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوچکے ہیں ، اورجواللہ تعالی کی عبادت کرتا تھا تو اللہ تعالی زندہ ہے اسے موت نہیں آۓگی ۔
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم شاہد(گواہ) اور نذیر وبشیر ہیں اوران کا روزقیامت گواہ ہونے کا یہ معنی نہیں کہ وہ سب امتوں میں حاضر ہیں اور نہ ہی یہ معنی ہے کہ انکی زندگی قیامت تک اور ہمیشہ کے لۓ ہے ، اور نہ ہی اس کا یہ معنی ہے کہ وہ قبر سے مشاہدہ فرما رہے ہیں ۔
اورپھر یہ گواہی مشاہدے پر منحصر نہیں بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سابقہ امتوں کی گواہی اس بنا پر دیں گے جوکہ اللہ سبحانہ وتعالی نے انہیں خبر دی ہے ، اور اگر یہ نہ ہوتو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوغیب کا علم نہیں ہے ۔
اللہ تبارک وتعالی کا فرمان ہے :
اوراگر مجھے علم غیب ہوتا تو میں بہت سی بھلایاں اکٹھی کر لیتا ۔
اورنبی علیہ السلام اس پر قادر نہیں ہیں کہ وہ کئ ایک جگہوں پر موجود ہوں بلکہ وہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف ایک جگہ اپنی قبرمیں ہی ہیں اور اس پر سب مسلمانوں کا اجماع ہے ۔ .