الحمد للہ.
اس ميں كوئى شك و شبہ نہيں كہ آپ كسى ايسى عورت سے شادى كريں جو آپ كے والدين كو راضى كرے، اور اگر آپ اس عورت كى مدد كرنا اوراس سے شادى كرنا چاہتے ہيں تو آپ اپنے والدين كو مطمئن كرنے كى كوشش كريں، ان شاء اللہ آپ كو اجروثواب حاصل ہوگا.
اور اگر وہ مطئمن نہ ہوں تو پھر آپ اس عورت كے ليے كسى اور مسلمان شخص كو تلاش كريں جو اس سے شادى كرے اور اس كى ستر پوشى كر سكے.
رہا مسئلہ مطلقہ عورت كا تو اگر يہ عورت دين والى اور اخلاق كى مالك ہے تو يہ پہلے درجہ كى خاتون ہے، اور طلاق اس كے مرتبہ و مقام پر كوئى اثرانداز نہيں ہوگى، اور نہ ہى اللہ كے ہاں اس كى قدر و منزلت ميں كمى كريگى.
اسے چاہيے كہ وہ استقامت اختيار كرے اور اس طرح كے بےہودہ خيالات سے متاثر نہ ہو، ہم آپ كى نظر اس طرف متوجہ كرنا چاہتے ہيں كہ كسى بھى اجنبى عورت كے ساتھ تعلقات ركھنے اور اس سے آپ كا رابطہ كرنا صحيح نہيں تا كہ كہيں يہ آپ يا اس عورت كے ليے فتنہ كا باعث نہ بن جائے.
اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ آپ اور اسے توفيق نصيب فرمائے.
واللہ اعلم .