الحمد للہ.
ہمارے علم كے مطابق علماء ميں سے كسى عالم كا قول نہيں كہ شہد كى مكھى يا بچھو كا كاٹنا روزہ توڑنے والى اشياء ميں شامل ہوتا ہے، حالانكہ شہد كى مكھى اور بچھو دونوں ہى ڈسنے والے كے جسم ميں زہر داخل كرتے ہيں اور وہ ان كے ڈسے جانے سے بچنے كى كوشش كرتا ہے، اور روزہ توڑنے والى جتنى بھى اشياء ہيں ان ميں روزہ ٹوٹنے كى شرط يہ ہے كہ روزہ دار ان اشياء كو اپنے اختيار سے سرانجام دے اور استعمال كرے.
ليكن اگر وہ اسے كرنے ميں مجبور ہو تو اس سے روزہ نہيں ٹوٹتا، مثلا اگر كسى شخص كے حلق ميں مكھى اڑ كر چلى جائے اور وہ اسے نگل لے تو اس سے روزہ نہيں ٹوٹتا.
معاصرين علماء كرام كا اتفاق ہے كہ جلداور عضل ميں لگائے جانے والے انجيكشن روزہ نہيں توڑتے، اصل يہى ہے كہ روزہ صحيح ہے حتى كہ روزہ ختم ہونے كى كوئى دليل نہ مل جائے، اور پھر يہ انجيكشن نہ تو كھانا ہے،اور نہ ہى پينا اور نہ ہى اس كے معنى ميں استعمال ہوتے ہيں.
چنانچہ اگر اس قسم كے انجيكشن سے روزہ نہيں ٹوٹتا تو پھر شہد كى مكھى اور بچھو كا ڈسنا بالاولى روزہ نہيں توڑےگا.
سوال نمبر ( 38023 ) كے جواب ميں روزہ توڑنے والى اشياء كا ذكر تفصيل سے بيان ہوا ہے، آپ اس كا مطالعہ كريں.
اور سوال نمبر ( 2299 ) كے جواب كا مطالعہ بھى كريں كيونكہ اس ميں دوائى، اور ميڈيكل آلات كے استعمال كا روزے پر اثر بيان كيا گيا ہے.
واللہ اعلم .