الحمد للہ.
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح عثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے ركھا تو ان كا جواب تھا:
اسے بتانا ضرورى ہے.
سوال: ؟
كيا اس پر واجب ہے؟
جواب:
جى ہاں.
سوال: ؟
اگر وہ اس كى جانب سے كفارہ ادا كرنے كے بعد اسے بتائے اور وہ اس پر راضى ہو جائے تو كيا يہ اس سے ادا ہو جائے گا يا نہيں؟
جواب:
صحيح تو يہى ہے كہ يہ ادا ہو جائے گا.
سوال: ؟
اور كيا يہ شرط ہے كہ اسے يہ بھى بتايا جائے كہ اس نے كفارہ ادا كر ديا ہے تا كہ وہ برى الذمہ ہو سكے؟
جواب:
جى ہاں اسے ضرور بتائے، اور اگر كفارہ ادا كرنے سے پہلے بتائے تو يہ بہتر ہو گا.