الحمد للہ.
يہ ضرورى اور واجب ہے كہ مسلمانوں كے ليے قبرستان خاص ہو اور وہاں ان كے علاوہ كسى اور دفن نہ كيا جائے، اور جو شخص نماز ادا نہيں كرتا، اور بے نماز ہى فوت ہو جاتا ہے تو اسے مسلمانوں كے قبرستان ميں دفن نہيں كيا جائےگا؛ كيونكہ نماز كے وجوب كا انكار كرنے والا تارك نماز بالاجماع كافر ہے، اور سستى و كاہلى سے نماز ترك كرنے والا شخص بھى راجح قول كے مطابق كافر ہے.
اور جب كسى ملك ميں غير مسلموں كے ليے بھى قبرستان ہو تو اس خدشہ كے پيش نظر كہ كہيں اسے بھى غير مسلموں كے ساتھ دفن نہ كر ديا جائے مسلمان شخص كے ليے مسلمانوں كے قبرستان ميں دفن كرنے كى وصيت كرنا مشروع ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.