جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

داڑھى مونڈنے كى اجرت لينا حرام ہے

8196

تاریخ اشاعت : 10-07-2006

مشاہدات : 8432

سوال

بعض باربر شاپس والے ( ہئر كٹنگ كرنے والے ) كچھ لوگوں كى داڑھياں مونڈتے ہيں، اس عمل سے حاصل كردہ مال كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

داڑھى مونڈنا اور كٹوانا حرام اور ظاہرى منكر و برائى ہے، كسى بھى مسلمان شخص كے ليے يہ كام كرنا، يا اس ميں كسى قسم كى معاونت كرنا جائز نہيں، اور اس پر اجرت لينا حرام ناجائز ہے، جو شخص بھى ايسا عمل كرتا ہے اسے اللہ تعالى كے سامنے اپنے اس عمل كى توبہ كرنى چاہيے، اور وہ يہ عزم كرے كہ آئندہ ايسا نہيں كرے گا، اور اگر اسے داڑھى مونڈنے كى حرمت كا علم تھا تو اس سے حاصل كردہ مال پر صدقہ كرے، اور اگر وہ اس كے حكم سے جاہل اور لا علم تھا تو جو كچھ ہو چكا اس پر كوئى حرج نہيں، ليكن مستقبل ميں اسے اس سے اجتناب كرنا اور بچنا ہو گا.

كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

لھذا جس كے پاس اس كے رب كى جانب سے نصيحت آگئى اور وہ رك گيا تو اس كے ليے وہ ہے جو گزر چكا، اور اس كا معاملہ اللہ تعالى كے سپرد، اور جو كوئى دوبارہ ايسا كرے، وہ ہى جہنم والے ہيں وہ اس ميں ہميشہ رہيں گے البقرۃ ( 275 ).

اور صحيحين ميں ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہما سے مروى ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" مونچھيں كٹواؤ اور داڑھى بڑھاؤ، اور مشركوں كى مخالفت كرو"

اور صحيح بخارى ميں نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا يہ فرمان مروى ہے كہ:

" مونچھيں كٹواؤ اور داڑھياں زيادہ كرو، اور مشركوں كى مخالفت كرو"

اور صحيح مسلم ميں ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے مروى ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" مونچھيں كاٹو، اور داڑھياں لمبى كرو، اور مجوسيوں كى مخالفت كرو"

لھذا ہر مسلمان شخص كو داڑھى بڑھانے اور زيادہ كرنے اور اپنى مونچھيں كٹوانے اور پست كروانے ميں اللہ تعالى كے حكم پر عمل كرنا چاہيے، اور مسلمان شخص كو ايسے لوگوں كى كثرت سے دھوكہ نہيں كھانا چاہيے جو اللہ تعالى كى مخالفت اور سنت رسول صلى اللہ عليہ وسلم كى مخالفت كرتے ہوئے اپنے رب كى معصيت و نافرمانى كو ظاہر كر تے پھرتے ہيں.

ہم اللہ تعالى سے دعا كرتے ہيں كہ وہ مسلمانوں كو ہر وہ كام كرنے كى توفيق سے نوازے جس ميں اس كى رضا و خوشنودى ہے، اور اپنى اور اپنے رسول صلى اللہ عليہ وسلم كى اطاعت و فرمانبردارى كرنے ميں ان كى معاونت و مدد فرمائے، اور اللہ تعالى اور اس كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم كى مخالفت كرنے والوں كو خالص اور سچى توبہ كرنے اور اپنے رب اور اس كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم كى اطاعت و فرمانبردارى كرنے كى توفيق نصيب فرمائے، بلا شبہ اللہ تعالى سننے والا اور قريب ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال وجواب