الحمد للہ.
اول:
جمہور علماء كرام كے طواف كے طہارت ( صغرى اور كبرى ) شرط ہے، اس ليے جب شخص نے بھى جنابت كى حالت ميں يا پھر وضوء كے بغير طواف كيا تو اس كا طواف صحيح نہيں ہوگا.
اور اگر يہ طواف حج كا طواف افاضہ ہو تو حاجى حالت احرام ميں ہى ہے اور وہ تحلل اكبر سے حلال نہيں ہوا اس طرح اس كے ليے جماع و ہم بسترى سے اجتناب كرنا ہوگا، اور وہ اپنے حج كے احرام سے اسى صورت ميں حلال ہو گا جب طواف افاضہ كر لے.
دوم:
جسے جنابت كا شك ہو اور يہ يقين نہ ہو كہ وہ جنبى ہے تو اس پر غسل لازم نہيں؛ كيونكہ اصل طہارت ہے، اس بنا پر اگر آپ كو منى ديكھ كر احتلام كا يقين نہيں ہوا تو آپ كا طواف صحيح ہے، اور اس صورت ميں پريشان ہونے كى كوئى ضرورت نہيں.
واللہ اعلم .