الحمد للہ.
کوئی بھی ایسا اثر جس میں قیامت کے دن کی تعیین کی گئی ہے وہ صرف جھوٹ کا پلندا ہے، چنانچہ قیامت کے قائم ہونے کے بارے میں صرف اللہ تعالی ہی جانتا ہے کہ کب قائم ہوگی، فرمانِ باری تعالی ہے:
يَسْأَلُونَكَ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَاهَا قُلْ إِنَّمَا عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّي لَا يُجَلِّيهَا لِوَقْتِهَا إِلَّا هُوَ
ترجمہ: لوگ آپ سے پوچھتے ہیں کہ قیامت کب قائم ہوگی؟ آپ ان سے کہہ دیں: یہ بات تو میرا پروردگار ہی جانتا ہے، وہی اسے اس کے وقت پر ظاہر کرے گا [الأعراف : 187]
نیز قیامت کے دن کے بارے میں نصوص صرف اتنا بتلاتی ہیں کہ یہ جمعہ کے دن ہوگی، چنانچہ اس دن پوری کائنات کا نظام درہم برہم ہو جائے گا، دن رات، سورج چاند اور تارے سب گُل ہو جائیں گے، اور ہمیں یہ بھی علم نہیں ہے کہ اس وقت تک امریکہ موجود ہوگا بھی نہیں ؛ کیونکہ اللہ تعالی کسی بھی قوم کو یومِ قیامت سے پہلے تباہ و برباد کر سکتا ہے؛ اس لیے کہ اللہ تعالی ہر چیز پر قادر ہے۔
واللہ اعلم.