الحمد للہ.
آپ كے ليے اپنى سالى يا دوسرى اجنبى عورتوں كے ساتھ خلوت ميں بيٹھنا حرام ہے، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" كوئى مرد بھى كسى ( اجنبى ) عورت كے ساتھ خلوت نہ كرے، ان كے ساتھ تيسرا شيطان ہوتا ہے "
صحيح بخارى ( 9 / 290 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1341 ) مسند احمد ( 1 / 222 - 246 ).
اس ليے مرد كے ليے كسى اجنبى عورت كے ساتھ خلوت كرنا حرام ہے اور پھر آپ كى سالى بھى آپ كے ليے اجنبى ہے، كيونكہ اگر آپ اپنى بيوى كو طلاق دے ديں تو اس سے نكاح كرنا جائز ہے، اور سالى آپ كى محرم عورتوں ميں شامل نہيں ہوتى.
رہا وضوء ٹوٹنے كا مسئلہ تو اس كے متعلق گزارش ہےكہ:
عورت كو شہوت كے ساتھ چھوئے بغير وضوء نہيں ٹوٹتا، اس ليے اگر كوئى مرد كسى عورت كو شہوت كے ساتھ چھوئے تو اس كا وضوء ٹوٹ جائيگا چاہے وہ عورت اس كے ليے اجنبى ہو يا نہ اجنبى نہ ہو، اور جس چھونے سے وضوء ٹوٹتا ہے وہ آڑ اور كپڑے كے بغير بدن كا بدن سے لگنا ہے اہل علم كے ہاں يہى فيصلہ كن ہے.
واللہ تعالى اعلم.
ديكھيں: فتاوى فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن حميد صفحہ نمبر ( 48 ).
اجنبى عورت كے ساتھ مصافحہ كرنے كى حرمت كا بيان سوال نمبر ( 2459 ) كے جواب ميں گزر چكا ہے.
واللہ اعلم .