الحمد للہ.
جس حدیث کی طرف آپ اشارہ کررہی ہیں وہ ابوداود رحمہ اللہ تعالی نے ام سلمہ رضي اللہ تعالی عنہا سے بیان کی ہے :
ام سلمہ رضي اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب آيت حجاب یدنین علیھن من جلابیبھن ( وہ اپنی اوڑھنیاں اوپرسے نیچے لٹکا لیں ) کا نزول ہوا توانصاری عورتیں چادروں کی وجہ سے اس طرح نکلتی تھی جس طرح کہ ان کے سروں پرکوے ہوں ۔ سنن ابوداود کتاب اللباس باب قولہ تعالی یدنین علیھن مین جلابیبھن ۔
ابوداود کی شرح عون المعبود کی شرح میں لکھتے ہیں :
( گویا کہ ان کے سروں پرکوے تھے ) غربان غراب کی جمع ہے اورغراب کوے کوکہتے ہیں ( من الاکسیۃ ) چادروں سے ، اکسیۃ کساء کی جمع جوکہ بڑي چادرکوکہا جاتا ہے انہیں اوڑھنیاں کوکوے سے سیاہ ہونے کی بنا پرمشابھت دی گئ ہے ۔
اوراس میں یہ شرط نہیں نکلتی کہ عورت کا برقعہ یا چادر سیاہ رنگ کی ہی ہونی چاہيۓ لیکن سیاہ رنگ ہوسکتا ہے پردے کے اعتبار سے زيادہ سترپوشی کا باعث ہو اور دوسرے رنگوں میں اتنا پردہ نہ پایا جاۓ ۔
اس کے بارہ میں مزيد تفصیل آپ مسلمان عورت کا پردے کے بارہ میں سوال نمبر ( 214 ) کا مراجعہ کریں ۔
واللہ تعالی اعلم .