سوموار 24 جمادی اولی 1446 - 25 نومبر 2024
اردو

غسل حيض كے بعد خون كے قطرے آنا

سوال

ماہوارى ختم ہونے اور غسل كرنے كے بعد خون كے قطرے آ جائيں تو كيا مجھے دوبارہ غسل كرنا ہو گا يا نہيں ؟
اس كے متعلق معلومات فراہم كريں، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

جب آپ كى ماہوارى كے دن مكمل ہو چكے تھے تو آپ نے جو زرد اور گدلا پانى ديكھا اسے كچھ شمار نہ كريں، بلكہ آپ روزہ بھى ركھيں اور نمازيں بھى ادا كريں، كيونكہ ام عطيہ رضى اللہ تعالى عنہا كى حديث ميں ہے:

" طہر كے بعد ہم زرد اور گدلا پانى كچھ بھى شمار نہيں كرتى تھيں "

صحيح بخارى ( 1 / 426 ).

يہ تو اس وقت ہے جب ماہوارى كے ايام پورے ہو چكے ہوں، ليكن ماہوارى كے ايام ميں جو زرد اور گدلا پانى آئے اسے حيض ہى شمار كيا جائيگا مثلا اگر آپ كو ماہوارى سات يوم آتى ہے، اور پانچويں روز خون ختم ہو جائے اور آپ كو زرد اور گدلا سا پانى آئے تو يہ حيض شمار ہوگا، اس ليے آپ نہ تو نماز ادا كرينگى اور نہ ہى روزہ ركھيں گى.

اور آپ نے جو بيان كيا ہے اگر تو ہر ماہ ايسا ہوتا ہے تو جب يہ رك جائے اور اس كے بعد آپ طہر ديكھيں تو پھر غسل كريں، ليكن اگر يہ قطرے قليل سے ہيں اور ہر ماہ نہيں بلكہ بعض اوقات آتے ہيں اور نہ ہى يہ خالص خون ہے بلكہ اسميں كچھ زردى اور گدلا پانى بھى شامل ہے تو يہ كچھ بھى شمار نہيں ہوگا، اور آپ كو اس سے غسل كرنا لازم نہيں.

بلكہ اس كا وجود نہ ہونے كى طرح ہى ہے، اس ليے جب آپ طہر ديكھ ليں تو پھر غسل كر كے نماز ادا كريں.

ماخذ: فتاوى الشيخ عبد اللہ بن حميد صفحہ نمبر ( 52 )