الحمد للہ.
لينز اور عدسے دو قسم كے ہيں:
پہلى قسم:
بطور علاج اور نظر كے ليےاستعمال ہونے والے لينز اور عدسے، يہ نزديك يا دور كى نظر خراب ہونے پر بطور علاج استعمال ہوتے ہيں، ان لينز اور عدسات كو آئى اسپيشلسٹ كے مشورہ سے استعمال كرنےميں كوئى حرج نہيں.
دوسرى قسم:
رنگدار اور خوبصورتى كے ليے استعمال ہونے والے لينز اور عدسات.
ان كا حكم زينت اور خوبصورتى كا حكم ہے، اگر تو يہ عدسے اور لينز خاوند كے ليے عورت استعمال كرے تو اس ميں كوئى حرج نہيں، اور اگر كسى اور كے ليے ہوں اس صورت ميں كوئى حرج نہيں كہ اس ميں فتنہ و خرابى نہ ہو، اور اس ميں يہ بھى شرط ہے كہ يہ آنكھوں كے ليے نقصاندہ نہ ہوں، اور نہ ہى اس ميں دھوكہ اور فراڈ ہو مثلا يہ نہ ہو كہ لڑكى اپنے منگيتر كو دكھانے كے ليے استعمال كرے كہ اس كى آنكھيں ايسى ہيں، اور اسى طرح اس ميں اسراف اور فضول خرچى بھى نہيں ہونى چاہيے كہ بہت زيادہ دام ميں خريدے جائيں، كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى نے اس فضول خرچى اور اسراف سے منع كرتے ہوئے فرمايا ہے:
اور تم فضول خرچى مت كرو.
واللہ اعلم .