جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

پردہ اتنے ہتمام سے كيوں حالانكہ يہ اركان اسلام ميں شامل نہيں

9515

تاریخ اشاعت : 24-11-2007

مشاہدات : 5838

سوال

كيا كوئى شخص يہ كہہ سكتا ہے كہ جب پردہ دين كے پانچ اركان ميں شامل نہيں ہے تو پھر اس كى اتنى اہميت بھى نہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

يہ بات غلط ہے، كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى نے عورت كے ليے پردہ كرنا فرض كيا ہے، اور يہ حكم اسے اپنى زينت كو چھپانے كے متعلق ہے، جس ميں عورت كا چہرہ اور سينہ اور باقى سارى زينت شامل ہے، اور يہ چيزاللہ تعالى نے اس كى حفاظت كے فرض كي ہے، اور اس ليے كہ عورت توہين آميز رويہ سے محفوظ رہے، اس ليے كہ عورت شہوت كا مقام ہے، اور اسے ديكھنا پرفتن ہے، لہذا جب وہ پردہ نہيں كريگى بلكہ اپنى زينت والى اشياء ظاہر كريگى تو شہوات اس كا پيچھا كرينگى، اور لوگ اس سے تعلق قائم كرنے اس كے پيچھے بھاگ نكليں گے، يہى چيز كثرت زنا اور اس كے اسباب ميں شامل ہے، اس ليے اللہ تعالى نے اسے ختم كرنے كے ليے عورت كو پردہ كرنے كا حكم ديتے ہوئے فرمايا:

اور آپ مومن عورتوں كو كہہ ديجئے كہ وہ بھى اپنى نگاہيں نيچى ركھيں اور اپنى شرمگاہوں كى حفاظت كريں، اور اپنى زينت كو ظاہر نہ كريں، سوائے اسكے جو ظاہر ہے، اوراپنے گريبانوں پر اپنى اوڑھنياں ڈالے رہيں، اور اپنى آرائش كو كسى كے سامنے ظاہر نہ كريں، سوائے اپنے خاوندوں كے، يا اپنے والد كے، يا اپنے سسر كے، يا اپنے بيٹوں كے، يا اپنے خاوند كے بيٹوں كے، يا اپنے بھائيوں كے، يا اپنے بھتيجوں كے، يا اپنے بھانجوں كے، يا اپنے ميل جول كى عورتوں كے، يا غلاموں كے، يا ايسے نوكر چاكر مردوں كے جو شہوت والے نہ ہوں، يا ايسے بچوں كے جو عورتوں كے پردے كى باتوں سے مطلع نہيں، اور اس طرح زور زور سے پاؤں مار كر نہ چليں كہ انكى پوشيدہ زينت معلوم ہو جائے، اے مسلمانو! تم سب كے سب اللہ كى جانب توبہ كرو، تا كہ تم نجات پا جاؤ النور ( 31 ).

خمار اسے كہتے ہيں جو راس سے نيچے لٹكائى جائے اور چہرہ ڈھانپا جائے، اور اسى طرح جلباب اس چادر كو كہا جاتا ہے جس سے عورت اپنے آپ كو ڈھانپتى ہے، اور اس كے جسم كا كوئى حصہ ظاہر نہيں ہوتا.

اور ايك دوسرے مقام پر اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

اور جب تم نبى كى بيويوں سے كوئى چيز طلب كرو تو پردہ كے پيچھے سے طلب كرو، يہ ان كے اور تمہارے دلوں كے ليے پاكيزگى كا باعث ہے الاحزاب ( 53 ).

تو يہ حكم عورت كى حفاظت كے ليے ہے تا كہ وہ لوگوں كا كھيل نہ بن جائے.

ماخذ: الشیخ عبداللہ بن جبرین