سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

ایسے حج گروپ میں نام لکھوانا جو منی سے باہر رات گزارتے ہیں

95374

تاریخ اشاعت : 05-09-2016

مشاہدات : 4482

سوال

سوال: ایسے حج گروپ کے ساتھ جانے کا کیا حکم ہے جن کے خیمے حدودِ منی سے باہر ہوتے ہیں؟ کیا یہ خیمے منی کا تسلسل ہی شمار ہوں گے یا نہیں؟ اور کیا ان حج گروپوں کے ساتھ جانے میں کوئی حرج بھی ہے؟ کیا اس سے حج پر منفی اثرات بھی پڑتے ہیں؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

منی میں گیارہ اور بارہ ذو الحجہ کی رات گزارنا جمہور علمائے کرام کے ہاں واجب ہے، لہذا بغیر کسی عذر کے منی میں رات نہ گزارنے پر دم واجب ہو گا، جس کیلیے بکری ذبح کر کے مکہ کے فقراء میں تقسیم کی جائے گی۔

اگر کسی کو منی میں جگہ نہ ملے تو اسی جگہ رات گزارے جہاں پر خیمے ختم ہوتے ہیں چاہے وہ مزدلفہ کا علاقہ ہی کیوں نہ ہو؛ کیونکہ فرمانِ باری تعالی ہے:
( فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ )
ترجمہ: بقدر استطاعت اللہ تعالی سے ڈرو [احکامات کی تعمیل کرو]۔[ التغابن:16]

اسی طرح فرمایا:
( لا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْساً إِلَّا وُسْعَهَا )
ترجمہ: اللہ کسی کو اس کی استطاعت سے بڑھ کر مکلف نہیں بناتا[البقرة:286]

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے استفسار کیا گیا :
"ایک شخص نے حج کیا اور منی سے باہر رہائش رکھی تو اس پر کیا لازم ہے؟نیز منی میں رات گزارنے سے متعلق کیا ضابطہ ہے ؟
انہوں نے جواب دیا:
منی میں رات گزارنے کیلیے ضابطہ یہ ہے کہ  رات کا اکثر حصہ منی میں گزارے، تاہم جو شخص منی سے طواف افاضہ کیلیے رات کے ابتدائی حصے میں چلے اور طلوعِ فجر کے بعد ہی واپس آئے تو اس پر کچھ نہیں ہے"

ایک جگہ یہ بھی فرمایا ہے کہ:
"انسان کیلیے یہ واجب ہے کہ مزدلفہ میں پڑاؤ ڈالنے کی بجائے منی میں پہلے جگہ تلاش کرے، اگر جگہ نہ ملے تو مزدلفہ میں پڑاؤ کر لے اور پھر وہیں پر بقیہ ایام گزارے، یہ لازمی نہیں ہے کہ بعد میں بھی اپنی گاڑی لیکر منی میں جگہ تلاش کرتا رہے، یا گاڑیوں کے درمیان فٹ پاتھ پر بیٹھے، ایسا کرنا خطرناک بھی ہو سکتاہے، اس لیے ہم یہ کہتے ہیں کہ اگر آپ کو منی میں جگہ نہیں ملی تو آپ منی کے خیمے جہاں ختم ہو رہے اس سے متصل جگہ مزدلفہ میں ہی قیام کر لیں، چونکہ آپ نے قیام کیلیے جگہ تلاش بھی کی لیکن آپ کو جگہ میسر نہیں آئی اس لیے آپ پر کچھ بھی لازم نہیں آئے گا؛ کیونکہ اللہ تعالی کسی کو اس کی استطاعت سے زیادہ امور کا مکلف نہیں بناتا" انتہی
" فتاوى شیخ ابن عثیمین" (23/240، 241)

شیخ ابن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں :
"اگر کوئی شخص منی میں رات گزارنے کیلیے جگہ تلاش کرے لیکن جگہ نہ ملے تو وہ منی سے باہر بھی رات گزار سکتا ہے، اس پر کوئی فدیہ لازم نہیں ہو گا؛ کیونکہ فرمانِ باری تعالی  عام ہے:
( فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ )
ترجمہ: بقدر استطاعت اللہ تعالی سے ڈرو [احکامات کی تعمیل کرو]۔[ التغابن:16]
اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (جب میں تمہیں کسی کام کا حکم دوں تو اس پر اپنی استطاعت کے مطابق عمل کرو) " انتہی
"فتاوى شیخ ابن باز" (16/149)

اس بنا پر :
ایسے حج گروپ میں نام اندراج کروانا ضروری ہے جو منی میں رات گزارے، یا ایسے حج گروپ میں نام لکھوائے جو مزدلفہ میں رات گزاریں گے، لیکن نیت یہی ہو کہ منی میں رات گزارنے کیلیے جگہ تلاش کرے گا، چنانچہ اگر اسے منی میں جگہ مل جائے تو وہاں آدھی رات گزارے ، بقیہ رات مزدلفہ میں گزارنے پر کوئی حرج نہیں ہو گا۔

واللہ اعلم.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب