جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

آفس كا خاص مال مينجر كى جانب سے ملازمين پر تقسيم كرنا اور انہيں اپنى گاڑى استعمال كرنے كى اجازت دينا

96310

تاریخ اشاعت : 11-11-2007

مشاہدات : 4598

سوال

ميں قاہرہ ميں ايك باہر كى ملٹى نيشنل كمپنى ميں كام كرتا ہوں، وہاں سب ملازمين مصرى ہيں، اور مينجر غير ملكى ہے، مينجر نے ملازمين كو اپنى ذاتى گاڑياں دفترى ضروريات ميں استعمال كرنے كى اجازت دے ركھى اور اس كے بدلے وہ انہيں دفترى ضروريات كے ليے كرايہ كى مد ميں آنے والى رقم ديتا ہے، يہ بطور جزا، يا پھر آمدنى زيادہ كرنے كے ليے ہے، اور باہر سے آنے والى كمپنى كى سياست سے بھى خارج ہے، كيا يہ مال حلال ہے يا حرام ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اگر تو معاملہ ايسا ہى ہے جيسا آپ نے بيان كيا ہے كہ مينجر آمدنى زيادہ كرنے يا پھر بطور مكافاء يعنى بدلہ وہ رقم ديتا ہے تو اس ميں كوئى حرج نہيں، چاہے يہ اصل ميں كمپنى كى سياست كے نظام سے خارج ہى ہو؛ كيونكہ اس كا كمپنى كے كام كو فائدہ اور مصلحت ہے، اور غالبا مينجر يہ اس ليے كرتا ہے كہ اسے اس كا علم ہے اور وہ ايسا كرنے كى صلاحيت ركھتا ہے كہ وہ اس طرح كے فيصلے كر سكتا ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب