الحمد للہ.
اگر لڑكى دين و اخلاق والى ہے تو پھر دوبارہ كوشش كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اور اگر ممكن ہو تو براہ راست خود رشتہ طلب كرنے كى بجائے كسى دوسرے كو درميان ميں ڈاليں تو يہ افضل و بہتر ہوگا، تا كہ خاندان والوں كو بھى تنگى نہ ہو.
اگرچہ فى الواقع ہم وقت حاضر ميں آپ كى اس كى نصيحت نہيں كرتے؛ اگر تو اس كى تعليم عنقريب ختم ہونے والى ہے اور آپ كے ليے انتظار كرنا ممكن ہے تو آپ درميان ميں آنے والے شخص سے تفصيلى بات كريں كہ انتظار كيا جا سكتا ہے.
اور اگر انكار كرنے ميں اس كے علاوہ كوئى اور سبب ہے جس كا انہوں نے اظہار نہيں كيا تو پھر ايسا نہيں ہو سكتا، بہر حال آپ كو يہ معاملہ اللہ كے سپرد كر دينا چاہيے؛ كيونكہ بندے كو علم نہيں كہ اس كے ليے خير و بھلائى كس چيز ميں ہے اس ليے آپ اس كے متعلق سوچنا اور اس سے تعلق ختم كر ديں اور اللہ سبحانہ و تعالى سے دعا كريں كہ وہ آپ كے ليے خير و بھلائى جہاں بھى ہے اس ميں آسانى پيدا فرمائے.
آپ اپنے دل ميں دونوں احتمال ركھيں، اگر تو تو رشتہ قبول ہو گيا تو آپ اميد ركھيں كہ اس ميں خير تھى اور اطاعت پر معاونت ہے، اور اگر انكار ہو گيا تو اميد ہے كہ اللہ سبحانہ و تعالى نے آپ سے وہ كچھ دور كيا ہے جو آپ كى مصلحت ميں نہ تھا، اور اللہ نے آپ دونوں ميں سے ہر ايك كے ليے وہى كچھ جمع كر ديا جس ميں اس كے ليے بھلائى تھى اور اس ميں ہى اس كے ليے خير تھى.
اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
ہو سكتا ہے تم كسى چيز كو ناپسند كرو حالانكہ وہ تمہارے ليے بہتر ہو، اور ہو سكتا ہے تم كسى چيز كو پسند كرو حالانكہ وہ تمہارے ليے برى ہو، اللہ تعالى ہى جانتا ہے اور تمہيں علم نہيں البقرۃ ( 216 ).
چاہے كسى لڑكى كے ساتھ كتنا بھى تعلق ہو تو بھى مومن شخص كے پاس بہت سارے اہتمامات اور اہداف اور اعمال ہيں جو اسے اس سے دور ہٹا سكتے ہيں، اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ ہميں اور آپ كو اپنى اطاعت و فرمانبردارى ميں مشغول كر دے.
واللہ اعلم .