جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

تکلیف کی شدت سے موت کی تمنا کرنا

سوال

مجھے میرے کام میں اور میری اجتماعی زندگي میں بہت مشکل پیش آئی ہے تو کیا میرے لئے موت کی تمنا کرنا جائز ہے۔؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپکی حالت شاعر کے اس شعر سے ملتی جلتی ہے۔

کیا موت بکتی نہیں کہ میں خرید لوں اس زندگی میں تو کوئی خیر نہیں

اور یہ غلط ہے تو مومن کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ موت کی تمنا اور خواہش کرتا پھرے تو اگر اس نے ضروری تمنا کرنی ہی ہے تو وہ اس میں جو دعا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے وہ پڑھے۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم مبارک ہے۔

(تم میں سے کوئی شخص تکلیف پہنچنے کی بنا پر موت کی تمنا نہ کرے تو اگر وہ تمنا کرنا ہی چاہتا ہے تو یہ کہے اے اللہ مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک میری زندگی میں خیر ہے اور جب میرے لئے موت میں خیر ہو پھر مجھے موت دے)

اسے بخاری نے (فتح الباری 11/154) نے روایت کیا ہے۔ .

ماخذ: دیکھیں کتاب الایمان بالقضاء والقدر: تالیف: محمد بن ابراہیم الحمدص159