جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

جماع كے وقت شہوت ميں تيزى پيدا كرنے كے ليے بات چيت كرنا

تاریخ اشاعت : 23-05-2012

مشاہدات : 11157

سوال

كيا بيوى كو شہوت دلانے كے ليے دوران جماع غير مباح بات چيت كرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جماع كے دوران خاوند اور بيوى كے ليے ايسے الفاظ كى ادائيگى جائز ہے جس سے شہوت كو مہميز ملتى ہو، اس ميں شرط نہيں كہ وہ الفاظ سنت ميں ہى وارد ہوں، ليكن يہ كلام ايسى چيز ميں نہ ہو جو شرعا حرام ہيں، مثلا جھوٹ و افترا يا پھر بہتان وغيرہ.

جنسى اعضاء كے معروف نام لينا يا پھر ايسے الفاظ نكالنا يا ايسے افعال كرنا جس سے شہوت ميں اضافہ ہوتا ہو اصلا مباح ہيں.

ليكن بعض اہل علم اسے مكروہ كہتے ہيں، ان كى رائے ہے كہ يہ مكارم اخلاق كے منافى ہے، ليكن صحيح يہى ہے كہ ايسا كرنا جائز ہے، اور اگر ہم اسے مكروہ بھى كہيں تو يہ كراہت تھوڑى سى ضرورت كى بنا پر زائل ہو جائيگى، اور يہاں اس كى ضرورت بھى موجود ہے.

اور پھر جب خاوند كے ليے بيوى كى شرمگاہ كو چھونا اور اسے ديكھنا اور اس سے استمتاع كرنا جائز ہے تو بيوى كى شہوت زيادہ كرنے كے ليے اس كا نام لينا بالاولى جائز ہوگا اور اسى طرح بيوى بھى خاوند كے ليے ايسا كر سكتى ہے.

مزيد آپ سوال نمبر ( 13621 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب