جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

خاوند كا حقوق زوجيت ميں كوتاہى كرنے كا شكوى

تاریخ اشاعت : 13-11-2011

مشاہدات : 6812

سوال

خاوند كے ساتھ مجھے ميرے حق جماع ميں مجھے مشكل يہ درپيش ہے كہ ميرا خاوند سارى رات غلط قسم كے فحش ميگزين اور رسالے پڑھتا رہتا ہے اور ميرے پاس بيڈ پر نہيں آتا، اور جب ميں بلاتى ہوں تو جواب ديتا ہے كہ ميں تھكا ہوا ہوں، كئى برس سے ايسا ہو رہا ہے مجھے اپنى ازدواجى زندگى ميں كوئى راحت سكون نہيں مل رہا.
كيا آپ ميرے سوال كا جواب ديں گے كيونكہ ميرا خاوند كسى كى نصيحت قبول نہيں كرتا، مجھے اس سے بہت تكليف ہوتى ہے اور خاوند كوئى اہتمام نہيں كرتا، برائے مہربانى ميرى مدد فرمائيں.

جواب کا متن

الحمد للہ.

ہم يہ سوال معاشرتى امور كى ماہر اور سرچ كرنے والى بہن كے سامنے يہ سوال ركھا تو اس نے درج ذيل جواب ديا ہم اس كے بہت مشكور ہيں:

ہمارى فاضل بہن: آپ پر يہ بات مخفى نہيں كہ خاوند اور بيوى دونوں ہى اپنى ازدواجى زندگى ميں اس طرح كے مراحل سے گزر سكتے ہيں جن مراحل سے اس وقت آپ اپنے خاوند كے ساتھ گزر رہى ہيں.

اس كے مختلف اسباب ہيں اس ليے اس كى تفصيل اور زيادہ معلوم ہونى چاہيے اور اس كا زيادہ پيچھا كرنا چاہيے، ليكن پھر بھى ان شاء اللہ ہم يقينا يہ كوشش كرينگى كہ آپ اس كے حل كا كوئى اچھا اور بہتر و افضل طريقہ پيش كريں.

ابتدا ميں ہم اپنى ازدواجى زندگى كى حفاظت پر آپ كا شكريہ ادا كرتى ہيں كہ آپ نے اپنى عفت وعصمت كى بھى حفاظت كى اور اتنى طويل مدت تك صبر و تحمل سے كام ليا اور ہم آپ كى پختہ سمجھ اور ازدواجى زندگى كو قائم ركھنے كى حرص كو تعجب كى نگاہ سے ديكھتے ہوئے اور آپ كى قدر كرتے ہوئے آپ كا ساتھ ديتى ہيں.

آپ اس كا اجروثواب اللہ سبحانہ و تعالى كے ہاں ضرور پائيں گى... كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى تو آزماتا ہے كہ اپنے بندوں كا صبر و تحمل ديكھے اور صبر كرنے پر ان كے درجات ميں بلندى كرے اور اس كے ساتھ ہى انہيں كاميابى بھى حاصل ہو جاتى ہے.

اس طرح كى حالت ميں لگتا ہے كہ يہى پہلا بلكہ اہم سبب ہے، اميد ہے ہم ايك ايك چيز آپ كے سامنے پيش كرتى ہيں.

آپ نے ابتدا ميں بيان كيا ہے كہ جب آپ خاوند كو بلاتى ہيں تو وہ تھكاوٹ كا عذر پيش كر ديتا ہے.

ابتدائى طور پر ہم يہ كہيں گى: كيا آپ نے كبھى خاوند كے ساتھ اس موضوع ميں بات چيت بھى كى ہے ؟

كيونكہ ہو سكتا ہے بات چيت كے ذريعہ آپ كے سامنے وہ باتيں آئيں جن كا آپ كو علم ہى نہيں، كيونكہ كچھ مرد جنسى طور پر عاجز ہو جاتے ہيں جس كى بنا پر وہ بيوى سے معذرت كرتے رہتے ہيں، اور بيوى كے سامنے اس سلسلہ ميں وضاحت كے ساتھ كچھ كہنے سے شرماتے رہتے ہيں.

بلكہ بعض اشخاص تو اس حقيقت سے ہى بھاگتے ہيں كہ وہ جنسى طور پر عاجز ہيں، اور ان كے ليے غلط قسم كے ميگزين كا مطالعہ كرنے كے علاوہ كوئى چارہ نہيں رہتا تا كہ وہ اپنى مردانگى كى حفاظت كا ثبوت پيش كر سكيں!

اس ليے آپ اپنے خاوند كے ساتھ پورى صراحت سے ايك ميٹنگ كريں اور خاوند كو اچھے اور بہتر اسلوب كے ساتھ بتائيں كہ آپ بھى اس كے ساتھ ہيں، اور اس سے محبت كرنے والى بيوى ہيں.

اور آپ كے حقوق ميں يہ شامل ہے كہ اللہ سبحانہ و تعالى نے آپ ميں جو جنسى رغبت ركھى ہے اسے آپ كا خاوند پورى كرے، اور آپ اس كا سبب معلوم كرنا چاہتى ہيں، اس طرح خاوند كے ہاں آپ كى قدر اور زيادہ ہو جائيگى، اور آپ كى ازداوجى زندگى پر اس كا كوئى اثر نہيں ہوگا، اور آپ كى اپنے خاوند كے بارہ ميں نظر ميں بھى كوئى فرق نہيں پڑيگا.

كيونكہ خاوند ہميشہ خوفزدہ رہتا ہے كہ كہيں اس كى بيوى اسے نقص كى آنكھ سے نہ ديكھنا شروع كر دے كہ خاوند ميں نقص پايا جاتا ہے، اور ہو سكتا ہے بات چيت ميں خاوند آپ كے سامنے كوئى اور سبب ذكر كرے، اور آپ اپنى ازدواجى زندگى كو چلانے كے ليے اپنى معرفت كے مطابق اس كى قدر كريں.

ـ يہ بھى ہو سكتا ہے كہ اس كے حل كے ليے آپ نرم لہجہ اور بڑى محبت و الفت كے الفاظ ميں ليٹر كا بھى تجريہ كر سكتى ہيں، كيونكہ اللہ كے فضل و كرم سے بعض مشكلات كو حل كرنے كے ليے يہ بھى اچھا وسيلہ ثابت ہو سكتا ہے، اور خاص كر جب كوئى ايك فريق بات چيت سے انكار كر دے يا پھر مناقشہ كرنا مشكل ہو تو بھى خط و كتاب فائدہ مند ہوتى ہے.

ـ آپ كو اپنے خاوند كے دل تك پہنچے كے طريقوں كا علم ہونا چاہيے اور آپ ان طريقوں كو سيكھيں، اور ايسا لباس زيب تن كريں جو آپ كے خاوند كو لباس پسند ہے وہى زيب تن كريں، اور اچھى سے اچھى خوشبو لگا كر خاوند كے قريب ہوں، اور آپ اپنى يوميہ روٹين كو بدلنے كى كوشش كريں، اور آپ زندگى جدت لائيں.

ـ آپ ميسج اور اچھے كلمات و الفاظ كے ذريعہ اور مختلف طريقوں سے خاوند كو اپنى محبت باور كرائيں جس ميں معطر اور محبت و الفت بھرپور الفاظ ہوں، مثلا آپ آئنہ كے سامنے ايسے كلمات لكھ كر ركھ ديں جن سے وہ خوش ہو اور اسے سعادت سمجھے، يا پھر آپ اسے كوئى تحفہ اور ہديہ پيش كريں جس پر آپ كے دل سے نكلے ہوئے كلمات درج ہوں جو اس سے محبت كى دليل ہوں.

ـ مسكراہت بنى نوع انسان كے ليے ايك جادو كى حيثيت ركھتى ہے خاص كر مرد كے ليے جب عورت مسكرائے تو مرد بچھ سا جاتا ہے، آپ خاوند كى جانب محبت و مودت كے ساتھ دل سے مسكراہٹ كے ساتھ ديكھيں، اور بغير بات كيے مسكرا كر ديكھتى ہى رہيں ليكن شرط يہ ہے كہ يہ مسكراہٹ دل كى گہرائيوں كے ساتھ ہو.

ـ آپ اچھے اور محبت و مودت والے كلمات اور تصرفات سے خاوند كى محبت حاصل كرنے كى كوشش كريں جس سے اللہ سبحانہ و تعالى كا اجروثواب مقصود ہو.

جب آپ اپنے پاس جو كچھ ہے اسے نافذ كر ديں گى تو آپ كے خاوند كى جانب سے اعتماد حاصل كرنا ممكن ہے جو آپ كے ليے اس كے دل و جان تك پہنچنے كے ليے ايك واسطہ بن جائيگا اور آپ اسے اپنے درميان پائى جانے والى حقيقت بيان كيے بغير مطمئن كر سكيں گى، اور صرف آپ اشارۃً خاوند سے حقوق زوجيت پر بات كريں ليكن اس ميں يہ بيان مت كريں كہ اس نے آپ كو يہ كچھ كہا تھا يا پھر آپ نے اس سے دخل اندازى طلب كى تھى، ليكن شرط يہ ہے كہ وہ شخص اخلاق و استقامت والا اور عفت عصمت ركھتا ہو.

ـ آپ اسے نرمى كے ساتھ بلاواسطہ دعوت ديں كہ وہ اللہ كو ناراض كرنے والى اشياء ترك كر دے مثلا يہ فحش ميگزين مثلا آپ اس كے قريب يا سونے والى جگہ پر اس كے عدم جواز والا فتوى ركھ ديں، يا پھر كوئى ايسى كيسٹ يا سى ڈى لگائيں جس ميں وعظ و نصيحت ہو جو اس كے دل كو دہلا كر ركھ دے، اور اس كے قريب بيٹھ كر قرآن مجيد كى مختلف سورتيں تلاوت كرنے كا بھى تجربہ كريں.

ـ ميرى تمنا ہے كہ آپ خاوند سے عليحدہ ہونے كى سوچ اپنے ذہن ميں مت لائيں بلكہ اسے دور پھينك ديں، اور اپنے نفس سے جھاد كرتے ہوئے صبر و تحمل سے كام ليں تا كہ آپ كو اللہ سبحانہ و تعالى كے ہاں عظيم الشان قدر و منزلت حاصل ہو سكے.

اس ليے كہ ہو سكتا ہے آپ اس سے عليحدہ تو جائيں اور طلاق لے ليں، ليكن يہ ضرورى نہيں كہ اس كے بعد آپ كو دوسرا خاوند بھى مناسب مل سكے، اور اگر آپ كى اولاد ہے تو پھر آپ كے ليے تو مزيد صبر و تحمل كرنا ہوگا، ليكن اگر آپ صبر و تحمل نہ كر سكيں اور آپ اپنے آپ كو مجبور پائيں تو پھر آپ عليحدہ ہو سكتى ہيں.

ـ آپ اپنے آپ اور اپنے ايمان اور زندگى كا اہتمام كريں، چنانچہ آپ اپنے مالك و پروردگار كے ساتھ تعلقات كو اور مضبوط كريں تو آپ كے ليے سب راہ آسان ہو جائيں گے اور آپ كو دلى طور پر راحت و سكون اور قوى يقين حاصل ہوگا.

آپ آئندہ زندگى كو ديكھيں اور يہ جذبات ركھيں كہ جب آپ اللہ سے ربط كو مضبوط كريں گى تو آپ كى آئندہ كى زندگى افضل و بہتر ہوگى، آپ ہميشہ نماز ميں اس كى دعا بھى كرتى رہيں.

اور اگر آپ كچھ اچھے اور بہتر كام اور امور سرانجام دينے كے ليے كوئى وقت مقرر كر ليں جس ميں آپ خير و بھلائى كے اعمال كريں يا بہنوں كے ساتھ مل كر دعوت الى اللہ كا كام كريں تو يہ اچھے اعمال آپ كى شخصيت كو جذاب اور اچھا بناديں گے.

آپ اپنى زندگى كو تبديل كريں.

ـ آپ اپنى سوچ كو اپنے خاوند كے معاملہ سے كچھ ديرے كے ليے دور ركھيں، اور اپنے ذہن كو دوسرے مشروع اعمال ميں مشغول كر ليں، يا پھر انٹرنيٹ پر اچھى ويب سائيٹ ميں شريك ہوں، يہ ياد ركھيں كہ آپ ايسے اعمال ميں شامل ہوں جو شريعت كے مخالف نہيں يہ آپ كو تواصل كى قوت عطا كريں گے.

آخر ميں آپ كے سامنے تين كنجياں ہيں جو ان شاء اللہ آپ كے سارے امور ميں معاون مددگار ثابت ہونگے:

اول:

دعاء

كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كو آسمان و زمين ميں كوئى چيز عاجز كرنے والى نہيں، آپ دعا كى قبوليت كے اوقات ميں عاجزى و انكسارى سے دعا كريں.

مثلا رات كے آخرى حصہ ميں اور جمعہ كے دن شام كے وقت، اور اذان و اقامت كے مابين، اور روزہ افطار كرتے وقت بھى، اور سجدہ كى حالت ميں آپ كثرت سے دعا كريں اور اللہ سبحانہ و تعالى سے اپنے خاوند كے ليے ہدايت و اصلاح طلب كرتى رہيں، اور آپس ميں محبت و مودت طلب كريں اور آپس ميں جو ناراضگى ہے اس كے خاتمہ كے ساتھ ساتھ اللہ كى بخشش و درگزر مانگے.

دوم:

پختہ يقين اور اللہ كے ساتھ حسن ظن ركھنا يہ كہ اللہ سبحانہ و تعالى ہر چيز پر قادر ہے جو چاہے كرتا ہے.

سوم:

صبر و تحمل:

جيسا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما كو وصيت كرتے ہوئے فرمايا تھا:

" يہ جان لو كہ آپ كا ناپسند چيز پر صبر كرنے ميں خير كثير ہے، اور صبر كے ساتھ ہى مدد حاصل ہوتى ہے، اور تنگى و تكليف سے چھٹكارا ہوتا ہے، اور يقينا تنگى كے ساتھ آسانى ہے "

مسند احمد حديث نمبر ( 2800 ).

اور ايك مقولہ ہے:

" جہاں نے كوئى ايسا صابر نہيں ديكھا كہ وہ جو چاہتا ہو اسے نہ ملے، اور جو وہ چاہتا ہے اگر اسے وہ نہيں ملا تو اللہ كے حكم سے اسے اس سے بہتر اور افضل ملےگا.

يہ جان ليں كہ دو آسانيوں پر مشكل غالب نہيں آ سكتى كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى نے اپنے بندوں سے وعدہ كر ركھا ہے كہ ہر تنگى كے ساتھ آسانى ہے جيسا كہ فرمان بارى تعالى ہے:

يقينا تنگى كے ساتھ آسانى ہے، يقينا تنگى كے ساتھ آسانى ہے الشرح ( 5 - 6 ).

اور اس كے ساتھ ساتھ آپ اللہ سبحانہ و تعالى سے دعا كريں كہ وہ آپ دونوں كو توفيق سے نوازے اور آپ كى خاوند كے ساتھ آنكھيں ٹھنڈى كرے، اور آپ كو دنيا و آخرت ميں اكٹھے ركھے.

اللہ سبحانہ و تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ آپ كى مشكلات كو آسان فرمائے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب