الحمد للہ.
اگرآپ کااسلامی ترقی سے مقصد دین اسلام ہے تو اس کا جواب دوسرے پہرے میں ہے ۔
1 - اگرتواس سوال سے آپ کا مقصد امت اسلامیہ کے مادی ترقی ہے جوکہ اسے اسلام کے سنہری ادوار میں حاصل ہوئ ، تویہ کوئ ابھی پیدا نہیں ہوئ بلکہ اسلام کی ابتداء کےسے ہی اس کا آغاز ہوچکا تھا بلکہ خصوصی طور پردورنبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں جب مملکت اسلامیہ کا قیام عمل میں آیا تووہ ترقی کی راہ پرگامزن ہوئ ۔
اورپھرفتوحات اسلامیہ کے ساتھ ساتھ اس میں ترقی اورجدت آتی گئ حتی کہ جہاں تک پہنچنی تھی پہنچ گئ ، اگراس کی نسبت کرنا صحیح ہوتواللہ تعالی کے بعدنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی جاسکتی ہے ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ کے علاوہ سب نے اپنی استطاعت کے مطابق اس کے مکمل کرنے میں حصہ ڈالا ہے ۔
2 - اوردین اسلام کی ابتدا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے ہوئ ،اوراس دین سے مقصود دین اسلام کا عقیدہ اورشریعت ہے ۔
اوراسلامی احکامات بہت زيادہ ہیں جن کواس جلدبازی سے ذکرکرنا مشکل ہے لیکن یہاں پرہم ان میں کچھ اہم احکامات کا ذکر کرتے ہیں :
اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ وحدہ لاشریک کے علاوہ کوئ معبود برحق نہیں اورمحمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی کے رسول ہیں ، اورنمازکی پابندی کرنا ، زکاۃ کی ادائگي ، رمضان المبارک کےروزے رکھنا ، بیت اللہ کا حج کرنا ۔
کوئ بھی انسان کلمہ طیبہ( لا إله إلا الله وأن محمداً رسول الله ) پڑھ کراسلام میں داخل ہوسکتا ہے ، کلمہ پڑھنے کے بعد باقی احکامات نماز ، روزہ ، حج ، وغیرہ پرعمل کرنا ضروری ہے جن کی تفصیل آپ مندرجہ ذيل سوال نمبر (13569 ) کے جواب میں پائيں گے آپ اس کا مراجعہ کریں ۔
واللہ اعلم .