بدھ 24 جمادی ثانیہ 1446 - 25 دسمبر 2024
اردو

جادو سیکھنے اور جادو کئے گئے شخص سے جادو اتارنے کا حکم

4010

تاریخ اشاعت : 10-07-2004

مشاہدات : 13439

سوال

کیا جادو توڑنا اور اسے زائل کرنا کا عمل سیکھنا جائز ہے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اگر تو یہ عمل شرعی دم اور دعاؤں اور ان کے ساتھ ہو جو کہ جائز ہیں تو پھر اس میں کوئی حرج کی بات نہیں ہے۔

لیکن اگر جادو کو اس لئے سیکھا جائے کہ اس سے جادو کا توڑ کیا جاسکے یا کسی اور مقصد کے لئے تو یہ جائز نہیں بلکہ یہ نواقض اسلام میں سے ہے (یعنی جس سے مسلمان اسلام سے نکل جاتا ہے) کیونکہ یہ اس وقت تک سیکھا ہی نہیں جاسکتا جب تک شرک نہ کیا جائے اور اس طرح کہ شیطان کی عبادت کی جائے اور اس کے لئے ذبح اور نذر وغیرہ مانی جائے جو کہ عبادت کی اقسام میں سے ہو اور ان کا تقرب حاصل کرنے کے لۓ اور ان کے پسندیدہ کام کۓ جائیں تاکہ وہ بھی اسکی پسندیدہ خدمت کریں۔

اور یہی وہ نفع ہے جس کا ذکر اللہ تعالی نے اس فرمان میں کیا ہے۔

"اور جس روز اللہ تعالی تمام مخلوق کو جمع کرے گا (اور کہے گا) اے جنات کی جماعت تم نے انسانوں میں سے بہت سے اپنا لئے جو انسان انکے ساتھ تعلق رکھنے والے تھے وہ کہیں گے اے ہمارے رب ہم میں سے ایک نے دوسرے سے فائدہ حاصل کیا تھا اور ہم اپنی اس معین میعاد تک آپہنچے جو تو نے ہمارے لئے معین فرمائی اللہ تعالی فرماۓ گا کہ تم سب کا ٹھکانہ دوزخ ہے جس میں ہمیشہ رہو گے ہاں اگر اللہ ہی کو منظور ہو تو دوسری بات ہے بے شک آپ کا رب بڑی حکمت والا بڑے علم والا ہے۔" الانعام 128 .

ماخذ: کتاب مجموعہ فتاوی ومقالات متنوعۃ۔ - الشیخ ابن باز رحمہ اللہ ص118