الحمد للہ.
آپ لوگوں كے ليے سود پر قرض حاصل كرنا جائز نہيں، كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى نے سود حرام كيا ہے، اور اس پر بہت شديد اور سخت قسم كى وعيد سنائى ہے، اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے سود خور، اور سود كھلانے والے، اور اس كے دونوں گواہوں، اور سود لكھنے والے پر لعنت فرمائى ہے.
سود كسى بھى حالت ميں حلال اور مباح نہيں، اور جس جگہ كى طرف آپ اشارہ كر رہے ہيں وہ جگہ نہ خريديں، ليكن اگر آپ لوگوں ميں اسے خريدنے كے ليے مالى استطاعت ہے تو پھر خريد ليں، ليكن سود پر قرض حاصل نہ كريں، اور آپ لوگ اپنى استطاعت كے مطابق سب اكٹھے ہو كر يا پھر عليحدہ عليحدہ جماعتوں ميں كئى ايك جگہوں ميں نماز باجماعت كا اہتمام كرتے ہوئے نماز ادا كريں.
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے .