الحمد للہ.
اول:
نماز جنازہ فرض کفایہ ہے، اوراس کا تفصیلی بیان سوال نمبر: (12363) کے جواب میں گزر چکا ہے۔
دوم:
دعائے استفتاح فرائض، نوافل، عیدین، کسوف، وغیرہ ہر رکوع وسجود والی نماز میں سنت مؤکدہ ہے۔
جبکہ نماز جنازہ جیسی نماز جس میں رکوع وسجود نہیں ہیں، اس نماز میں علمائے کرام دعائے استفتاح پڑھنے کے بارے میں دو رائے رکھتے ہیں:
پہلا قول:
نماز جنازہ میں دعائے استفتاح پڑھنا درست نہیں ہے، یہ موقف جمہور مالکی، شافعی، اور حنبلی فقہائے کرام کا ہے، انکے دلائل درج ذیل ہیں:
1- نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز جنازہ میں دعائے استفتاح پڑھنا منقول نہیں ہے۔
2- ان فقہائے کرام کا کہنا ہے کہ: نماز جنازہ مختصر پڑھنا شرعی عمل ہے، اس لئے دعائے استفتاح نہ پڑھنا ہی مناسب ہے۔
چنانچہ نووی رحمہ اللہ "المجموع" (5/194) میں کہتے ہیں:
"[نمازِ جنازہ میں]دعائے استفتاح کے بارے میں دو اقوال ہیں، اور [شافعی فقہاء]اس بات پر متفق ہیں کہ دعائے استفتاح نہ پڑھنا مستحب ہے" اختصار کیساتھ اقتباس مکمل ہوا
اور شیخ ابن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ:
"[نماز جنازہ میں]دعائے استفتاح پڑھ لیں تو کوئی حرج نہیں، اور اگر نہ بھی پڑھیں تو تب بھی کوئی حرج نہیں ہے، لیکن [نماز جنازہ ]میں دعائے استفتاح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: (جنازہ [پڑھتے ہوئے] جلدی کرو) پر عمل کرتے ہوئے چھوڑ دینا افضل ہے"انتہی
"مجموع فتاوى ابن باز" (13/141)
اور شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:
"کیا نماز جنازہ میں دعائے استفتاح جائز ہے؟
تو انہوں نے جواب دیا: علمائے کرام کا کہنا ہے کہ دعائے استفتاح نماز جنازہ میں مستحب نہیں ہے، اسکی وجہ انہوں نے یہ بیان کی کہ: نماز جنازہ اختصار پر مبنی ہے، چنانچہ اختصار پر مبنی ہونے کی وجہ سے اس میں دعائے استفتاح نہیں پڑھی جائے گی" انتہی
"مجموع فتاوى ابن عثيمين" (17/119)
دوسرا قول:
نماز جنازہ میں بھی دعائے استفتاح مسنون ہے، یہ احناف کا موقف ہے۔
انکی دلیل یہ ہے کہ : نماز جنازہ بھی ایک نماز ہے ، اس لئے اس میں بھی دیگر نمازوں کی طرح دعائے استفتاح پڑھی جائے گی۔
کچھ احناف جیسے کہ طحاوی رحمہ اللہ ہیں انہوں نے یہ کہا ہے کہ نمازِ جنازہ میں دعائے استفتاح نہیں ہے۔
دیکھیں: "بدائع الصنائع" (1/314)
حق سے قریب ترین موقف یہی ہے کہ نماز جنازہ میں دعا ئے استفتاح نہیں ہے؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز جنازہ میں دعائے استفتاح منقول نہیں ، ویسے بھی نماز جنازہ کی بنیاد اختصار پر ہے ، اسی لئے اس میں رکوع و سجود نہیں ہے، اور نہ نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ کے علاوہ کوئی اور سورت پڑھی جاتی ہے۔
واللہ اعلم.