جمعرات 25 جمادی ثانیہ 1446 - 26 دسمبر 2024
اردو

: اگر علم ہو جائے كہ خاوند نماز فجر ضائع كريگا تو كيا بيوى جماع سے انكار كر دے ؟

104018

تاریخ اشاعت : 28-12-2011

مشاہدات : 6103

سوال

مجھے علم ہے كہ اگر خاوند بيوى كو جماع كے ليے بلائے اور بيوى انكار كر دے تو اس پر فرشتے لعنت كرتے ہيں، ليكن اگر خاوند كى اطاعت كے نتيجہ ميں خاوند عظيم گناہ كا مرتكب ٹھرے مثلا نماز فجر سے قبل غسل نہيں كرتا اور اس طرح فجر كى نماز ضائع كر ديتا ہے تو كيا ميرے ليے اس حالت ميں انكار كرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

فرض نمازوں كى ادائيگى ميں كوتاہى كرنا اور بروقت ادا نہ كرنا كبيرہ گناہ ميں شمار ہوتا ہے، اور اس ميں سستى كرنے والا بہت بڑے خطرہ ميں ہے، وہ آخرت ميں اپنى تباہى كى طرف جا رہا ہے، اور اللہ كے ہاں اپنے خسارہ اور نقصان كى كوشش ميں مصروف ہے.

بيوى پر بھى واجب ہے كہ اللہ كى اطاعت ميں وہ اپنے خاوند كى معاونت كرے، اور حسب استطاعت اسے برائيوں سے بچائے، اس ميں وہ اچھى كلام اور وعظ حسنہ كو ذريعہ بنائے اور اس كے ساتھ ساتھ مشروع اسباب كو بھى بروئے كار لائے اور ممنوعہ اسباب سے اجتناب كرے.

اس ليے اگر آپ كے ليے ممكن ہو كہ آپ خاوند كے ساتھ ايسے وقت پر اتقاق كر ليں جس كے بعد دونوں كا بروقت نماز ادا كرنا ممكن ہو اور اس كى پابندى كى جاسكے تو يہ افضل و اعلى ہے.

وگرنہ آپ كے ليے خاوند كو وعظ و نصيحت ہى كرنى ہے اور نرمى اچھے طريقہ كے ساتھ نماز كى ادائيگى پر اس كى معاونت كريں، اگر وہ مان لے تو الحمد للہ، وگرنہ وہ خود ہى اس گناہ كا ذمہ دار ہے آپ نہيں.

اور آپ كے ليے اس كے مطالبہ جماع سے انكار كرنا جائز نہيں چاہے آپ كو علم ہو كہ وہ كوتاہى كريگا، كيونكہ ہر ايك مكلف ہے، اور جو عمل كريگا اس كا متحمل بھى وہى ہے، اور اس نے جو كچھ كيا ہے وہ خود ہى اس كا جوابدہ ہے اس كے بارہ ميں كسى دوسرے سے اس كے بارہ ميں سوال نہيں كيا جائيگا.

پھر يہاں اس ميں فرق ہے كہ خاوند نماز باجماعت سے پيچھے رہتا ہے، تو يہ گناہ ہے، ليكن اس كا بروقت نماز ادا نہ كرنے ميں كم از كم حالت يہ ہے كہ اس حالت ميں اگر وہ جان بوجھ كر ايسا كرتا ہے تو وہ عظيم گناہ كا مرتكب ہو رہا ہے.

بہر حال ہمارى اللہ سبحانہ و تعالى سے دعا ہے كہ وہ آپ كو توفيق نصيب كرے اور قبول فرمائے، ہم ديكھتے ہيں كہ آپ خود بھى اور خاوند كا بھى بروقت نماز كى ادائيگى پر حرص ركھتى ہيں.

اللہ سبحانہ و تعالى سے دعا ہے كہ وہ آپ اور سب مسلمانوں كو اپنى محبت و اميد اور اس كى سزا سے ڈر و خوف نصيب فرمائے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب