الحمد للہ.
ان کا یہ کہنا صحیح نہیں بلکہ باطل اورحق کا رد ہے اوراللہ تعالی اس جیسی بات اوررد سے ناراض ہوتا ہے ، اس کی دلیل مندرجہ ذیل حدیث میں پائ جاتی ہے :
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
{ اللہ تعالی کے ہاں محبوب ترین کلام یہ ہے کہ بندہ یہ کہے :
( سبحانك اللهم وبحمدك ، وتبارك اسمك ، وتعالى جدّك ، ولا إله غيرك )
اے اللہ تواپنی تعریف کے ساتھ پا ک ہے اورتیرانام بابرکت اورتیری شان بلند ہے اورتیرے علاوہ کوئ معبود برحق نہيں }
اوراللہ تعالی کےہاں مبغوض ترین کلام یہ ہے کہ بندہ کسی شخص کوکہے کہ اللہ تعالی سے ڈرو ، اوروہ جواب میں اسے کہے کہ اپنا کام کرو اوراپنا آپ سنبھالو
دیکھیں السلسۃ الصحیحۃ للالبانی رحمہ اللہ تعالی حدیث نمبر ( 2598 )
اس لیے آپ دعوتی کام جاری رکھیں اوراس راستے ميں آنے والی اذیتوں اورتکالیف پر صبر کریں جیسا لقمان علیہ السلام نے اپنے بیٹے کوکہا :
اے میرے بیٹے نماز کی پابندی کرو ، اورنیکی کاحکم کرتے رہوں اوربرائ سے روکتے رہو ، اورتجھے جوبھی تکلیف آۓ اس پر صبر کرتے رہوں بلاشبہ یہ پختہ عزم میں سے ہے لقمان ( 17 ) ۔
واللہ اعلم .