الحمد للہ.
اس ميں كوئى حرج نہيں، اور جب يہ مال كسى مشروع اور جائز كام ميں صرف كيا جائے تو اس كا اجروثواب اسے پہنچتا ہے جس كى اس نے نيت كى ہو، مثلا صدقہ، صلہ رحمى، اور جھاد، اور مسلمانوں كے ليے كوئى بھى نفع اور فائدہ مند عمل، مثلا كوئى شخص اپنے آباء واجداد كى جانب سے صدقہ كرے، چاہے انہوں نے وراثت ميں مال نہ بھى چھوڑا ہو، يا پھر اپنے فوت شدہ دوست كى جانب سے صدقہ كرے تو وہ بھى اسے نفع دے گا.