اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

کیا گھریلوسامان بیوی کے مہر سے ہوگا ؟

10509

تاریخ اشاعت : 12-06-2004

مشاہدات : 10116

سوال

جب خاوند بیوی کومہر ادا کرے اورکیا اسے یہ حق ہے کہ وہ گھریلو سامان کی قیمت مہر سے طلب کرے ؟
ہمارے ملک میں گھریلو سامان عورت کے ذمہ ڈالا جاتا ہے توکہ بیوی پر واجب ہے کہ وہ اپنے مہر سے گھریلو سامان کی قیمت ادا کرے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

الحمدللہ

مہر خاص بیوی کا حق ہے وہ چاہے اسے جہاں اورجس طرح خرچ کرے ، اس پر گھر کی تیاری اورسامان خریدنا واجب نہیں ، کیونکہ اس کی مصادر شریعہ میں کوئي نص نہیں ملتی کہ وہ شادی کے لیے گھرتیارکرے ، اوراسی طرح اس کا بھی ثبوت نہيں ملتا کہ کہ لڑکی کے والد پر گھر کا سامان تیار کرنا واجب ہے ۔

اس مسئلہ میں کسی کوبھی یہ حق نہیں کہ وہ لڑکی اوراس کے والد کو اس پر مجبور کرے جب وہ کوئي گھریلو سامان بنائے تویہ اس کی طرف سے صدقہ ہوگا ۔

گھرکا سامان اوراسے بنانا خاوند پر واجب اورضروری ہے ، وہی ہے جس پر بیوی کے لیے رہائش کا انتظام کرنا اوراس میں ہر قسم کی ضرورت مثلا برتن بستر قالین وغیرہ جیسی چيزيں مہیا کرنا واجب ہيں ۔

کیونکہ بیوی کے نان ونفقہ اوررہائش کا ذمہ دار خاوند ہی ہے ۔ .

ماخذ: دیکھیں : الموسوعۃ الفقھیۃ ( 39 / 206 )