الحمد للہ.
الحمدللہمیں اس کےمتعلق اس کےعلاوہ توکوئی حل نہیں پاتا کہ جیل والوں سےیہ اپیل کی جائےکہ وہ ملا قات کاوقت تبدیل کرکےمغرب سےلیکرطلو ع فجرکےدرمیان رکھیں اوریہی وہ وقت ہےجس میں مسلمان کےلئےاپنی بیوی سےشرعی طورپرجماع کرسکتاہے ۔
جو بھی حالات ہوں کسی مسلمان کےلئےجائزنہیں وہ روزےکی حالت میں اپنی بیوی سےرمضان المبارک میں دن کےوقت جماع کرےاورپھرجماع کےساتھ روزہ توڑناسب سے براہےجس کی وجہ سےاس پرکفارہ واجب ہوگا ۔
اورکفارہ یہ ہےکہ یاتوایک مسلمان غلام آزادکرےاگراس کی طاقت نہیں تودومہینےکےمسلسل روزے رکھےاوراگراس کی بھی طاقت نہیں رکھتا تو پھرساٹھ مسکینوں کوکھانا کھلائے اوراس کےساتھ ساتھ اس فعل سےتوبہ کرے اوراس دن کےبدلےمیں جس کےاندرجماع کیاہوقضاءکےطور پرروزہ رکھے ۔
توآپ کےذمہ ہےکہ آپ انہیں اچھےاوراحسن اندازمیں تعلیم دیں اورانہیں نصیحت کريں اگرتواس کےبعد بھی وہ ایسا کریں تو پھرتوبہ اورکفارہ اداکیاجائے ۔
اورہوسکتاہے کہ جیل کاادارہ اس تجویزکومنظورکرلےاورخاص طورپراگروہ حقوق انسانی اورشخصی اوردینی آزادی کی قدرکرتےہوں ۔
اللہ تعالی آپ کوہربھلائی کی توفیق دے اورآپ کوکوششوں اورکاوشوں پراجرعظیم سےنوازے ہم اللہ تعالی سےدعاگوہیں کہ وہ ہمارے ان مسلمان قیدی بھائیوں کوثابت قدمی نصیب فرمائےاورانکی بیویوں کوہدایت سےنوازے اوراللہ تعالی ہی سیدھےراہ کی ہدایت دینےوالا ہے ۔
واللہ اعلم .