الحمد للہ.
" اگر تو واقعتا ايسا ہى ہے جيسا آپ بيان كر رہى ہيں تو آپ كے والد صاحب كا آپ كو سوموار اور جمعرات كے دونوں روزے ركھنے سے منع كرنے ميں آپ كى مخالفت كى بنا پر آپ ان نافرمان شمار نہيں ہونگى؛ كيونكہ آپ كو سوموار اور جمعرات كے روزے ركھنا اطاعت ہے، جب تك آپ اس كى استطاعت ركھتى ہيں.
اور اللہ تعالى كى نافرمانى ميں كسى بھى مخلوق كى اطاعت نہيں ہو سكتى، پھر آپ كے والد كے حال سے يہ ظاہر ہوتا ہے كہ وہ آپ پر نرمى اور شفقت چاہتے ہيں، آپ كو روزے چھوڑنا لازم نہيں كر رہے.
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے" انتہى
الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.
الشيخ عبد الرزاق عفيفى.
الشيخ عبد اللہ بن غديان.