الحمد للہ.
غریبوں میں زکاۃ کی تقسیم کیلیے خیراتی اداروں کے بینک اکاؤنٹس میں زکاۃ کی رقم جمع کروانا جائزہے ، بشرطیکہ ان اداروں کے ذمہ داران معتمد ہوں اور زکاۃ کو زکاۃ کے حقیقی مصارف میں ہی خرچ کریں۔
اصولی طور پر زکاۃ اسی علاقے میں تقسیم کی جاتی ہے جہاں پر اصل مال موجود ہو، لیکن اگر کہیں پر ضرورت محسوس ہو مثال کے طور پر جہاں زکاۃ کا مال بھیجا جا رہا ہے وہاں کے لوگوں کو زکاۃ کی اشد ضرورت ہو یا زکاۃ دینے والے کے غریب اقربا ء اس علاقے میں رہتے ہوں یا کوئی اور ضرورت ہو تو ایسی صورت میں زکاۃ دوسرے علاقے میں منتقل ہو سکتی ہے۔
مزید کیلیے سوال نمبر: (43146) کا جواب ملاحظہ کریں۔
واللہ اعلم.