الحمد للہ.
اگروہ والدہ کی ضروریات پوری کرنے والوں میں سے ہے اوروہ والدہ کی ضروریات کا خیال رکھتا ہے اوراسے اس کی کفایت کے لیے دیتا ہے توپھر ایسا کام کرنے سے وہ گنہگار نہیں ہوگا ۔
لیکن افضل اوربہتر یہ ہے کہ وہ والدہ کے دل کوٹیھس نہ پہنچاۓ بلکہ اسے خوش رکھے اوراسے ترجیح دے ، اوراگر بیوی کوترجیح دینا ضروری ہوتوپھر یہ کام خفیہ طریقے سےکرے جس کا علم والدہ کونہ ہو اوروالدہ کے ساتھ بھی حسن سلوک کرتا رہے ۔
واللہ تعالی اعلم ۔ .