الحمد للہ.
" اگر كوئى شخص حج كر رہا ہو تو وہ ميدان عرفات ميں يوم عرفہ كا روزہ نہ ركھے، كيونكہ ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ كى حديث ميں ہے كہ:
" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ميدان عرفات ميں يوم عرفہ كا روزہ ركھنے سے منع فرمايا ہے "
سنن ابو داود حديث نمبر ( 2440 ).
ليكن اگر وہ حاجى نہيں يا پھر حاجى تو ہے ليكن وہ ميدان عرفات ميں نہيں، بلكہ ميدان عرفات ميں وہ مغرب كے بعد پہنچا ہے تو وہ اس نہى ميں داخل نہيں ہوگا.
ابو قتادہ رضى اللہ تعالى عنہ نے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے روايت كيا ہے كہ آپ نے فرمايا:
" يوم عرفہ كے روزے كے متعلق ميں اميد ركھتا ہوں كہ اللہ تعالى اس سے ايك برس قبل اور ايك برس بعد كے گناہ معاف كر دےگا، اور يوم عاشوراء كے روزے ميں اس سے پہلے سال كے گناہ معاف ہوتے ہيں "
صحيح مسلم حديث نمبر ( 1162 ).
پہلى حديث خاص ہے، اور دوسرى عام ہے، اس ليے خاص عام سے خارج ہوگى " انتہى .