الحمد للہ.
" لگتا ہے كہ شريعت ميں جمعہ اور اس كے ساتھ دوسرے دن كا روزہ ركھنے كى رخصت اس ليے دى ہے كہ يہ حرام نہيں، اور اگر يہ حرام ہوتا تو اس دن كا روزہ ركھنا بالكل جائز نہ ہوتا " انتہى.
ميں نے آپ كى ويب سائٹ پر پڑھا ہے كہ صرف جمعہ كے دن روزہ ركھنا مكروہ ہے، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ايسا كرنے سے منع فرمايا ہے.
ميرا سوال ہے كہ اس دن روزہ ركھنا حرام كيوں نہيں، كيونكہ اصل ميں تو نہى حرمت كے ليے ہوتى ہے ؟
الحمد للہ.
" لگتا ہے كہ شريعت ميں جمعہ اور اس كے ساتھ دوسرے دن كا روزہ ركھنے كى رخصت اس ليے دى ہے كہ يہ حرام نہيں، اور اگر يہ حرام ہوتا تو اس دن كا روزہ ركھنا بالكل جائز نہ ہوتا " انتہى.
ماخذ: الاسلام سوال و جواب
کیا آپ اپنے اکاؤنٹ میں داخل نہیں ہوسکے؟
آپ اپنا پاسورڈ بھول گئے ہیں؟