الحمد للہ.
"ایسے شخص کے لیے احرام کا غسل ؛ غسل جنابت کے لیے کافی ہے؛ کیونکہ یہ بھی شرعی غسل ہے، اور بھول جانے کی صورت میں تو خصوصی طور پر کافی ہو گا؛ اس بارے میں فقہائے کرام نے صراحت بھی کی ہے، جیسے کہ ان کا کہنا ہے کہ: اگر کوئی شخص کسی مسنون غسل کرنے کی نیت کرے تو وہ واجب غسل سے بھی کافی ہو گا۔ تاہم کچھ اہل علم یہ کہتے ہیں کہ یہ صرف بھولنے کی صورت میں کافی ہو گا۔ بہ ہر حال سوال میں مذکور شخص کے لیے دونوں اقوال کی روشنی میں غسل احرام ؛ غسل جنابت سے کافی ہو گیا ہے۔" ختم شد
مجموع فتاوی ابن عثیمین" (22/ 373، 374)