الحمد للہ.
جب سنار آپ كے مطالبہ پر آپ كے سونے سے زيور تيار كر كے اپنے كام كى مزدورى لے تو اس ميں كوئى حرج نہيں ہے.
ليكن اگر وہ آپ كے سونے كے علاوہ كسى اور سونے سے زيور تيار كرے اور اس كے عوض ميں آپ كا سونا بھى ركھے اور اجرت بھى حاصل كرے تو يہ جائز نہيں ہے؛ كيونكہ جب سونا سونے سے فروخت كيا جائے تو اس ميں برابرى اور مجلس ميں قبضہ ضرورى ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتوں كا نزول فرمائے .