الحمد للہ.
اس ميں ديكھا جائيگا كہ: اگر بيوى يہوديہ يا نصرانيہ ہے تو پھر اس سے عليحدہ ہونا لازم نہيں، كيونكہ مسلمان مرد كے ليے يہوديہ يا نصرانيہ عورت سے ابتداءً ہى شادى كرنا جائز ہے، اور اسى طرح بعد ميں بھى.
ليكن اگر بيوى يہودى يا عيسائى نہيں، تو جب خاوند مسلمان ہو جائے تو يہ نكاح فسخ ہو جائيگا، كيونكہ وہ مرد اس كے ليے حلال نہيں رہا، اور نہ ہى وہ عورت اس كے ليے حلال رہى ہے، ليكن اسے عدت گزرنے تك كى مہلت دى جائيگى، اگر تو وہ عدت كے دوران مسلمان ہو گئى تو وہ اس كى بيوى ہے، اور اگر اسلام قبول نہيں كرتى اور عدت گزر گئى تو جب سے خاوند مسلمان ہوا ہے اس كا نكاح فسخ ہوگا " انتہى
فضيلۃ الشيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ .