الحمد للہ.
يہ عمل افضل اور بہت زيادہ ہے؛ اور ماہانہ تين روزے ركھنا اس ميں داخل ہيں، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم بھى سوموار اور جمعرات كا روزہ ركھا كرتے اور آپ نے فرمايا:
" يہ دو دن ايسے ہيں جن ميں اعمال اللہ سبحانہ و تعالى كے سامنے پيش كيے جاتے ہيں، ميں يہ پسند كرتا ہوں كہ جب ميرے اعمال پيش كيے جائيں تو ميں روزے سے ہوں "
اللہ سبحانہ و تعالى ہى توفيق دينے والا ہے " انتہى
فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ.