اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

حج قران كى نيت سے احرام باندھ كر حج افراد كى نيت ميں تبديل كرنا جائز نہيں

سوال

ايك برس ميں نے حج اور عمرہ كى نيت كى اور جب ہمارى گاڑى ہمارے گاؤں سے تقريبا دو كلو ميٹر دو گئى تو ميں نے ديكھا كہ ميرے ساتھ والوں نے تو حج افراد كا احرام باندھ ركھا ہے، تو ميں نے بھى ان كى طرح ہى كيا، كيا مجھ پر كوئى گناہ تو نہيں ہے ؟
يہ علم ميں رہے كہ اس كے بعد رمضان المبارك ميں كئى بار عمرہ بھى كر ليا ہے، اس كے بارہ ميں معلومات فراہم كريں اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.

جواب کا متن

الحمد للہ.

" اگر تو احرام باندھنے سے قبل آپ نے حج قران كى نيت سے حج افراد ميں نيت تبديل كى تو آپ پر كچھ لازم نہيں آتا ليكن اگر آپ نے حج اور عمرہ كا احرام باندھنے كے بعد اسے صرف حج يعنى حج افراد ميں تبديل كيا تو پھر آپ سے حج قران كا حكم ساقط نہيں ہوگا، اس طرح عمرہ كے اعمال حج ميں شامل ہو گئے اور آپ كو تمتع كى ہدى يعنى بكرا ذبح كرنا ہوگا.

اللہ سبحانہ و تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے " انتہى

الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز

الشيخ عبد الرزاق عفيفى.

الشيخ عبد اللہ بن غديان.

الشيخ عبد اللہ بن قعود.

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 11 / 162 ).

ماخذ: الاسلام سوال و جواب