الحمد للہ.
"اگر طواف کے درمیان میں وقفہ بہت لمبا ہو جیسے کہ ایک ، دو گھنٹے تو ایسی صورت میں دوبارہ سے طواف کرنا واجب ہے، لیکن اگر معمولی وقفہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ طواف اور سعی میں تسلسل کے ساتھ چکر لگانا شرط ہے، چنانچہ اگر درمیان میں لمبا وقفہ آ جائے تو پہلے والے چکر کالعدم ہو جائیں گے، اور اس پر شروع سے چکر لگانا واجب ہو گا، لیکن اگر وقفہ زیادہ لمبا نہ ہو ، مثلاً دو ، تین منٹ کے لیے بیٹھتا ہے ، پھر طواف مکمل کر لیتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔" ختم شد
"مجموع فتاوى ابن عثیمین" (22/ 293)