اتوار 20 ذو القعدہ 1446 - 18 مئی 2025
اردو

جنابت کی حالت میں طوافِ افاضہ کر لیا۔

سوال

ایک حاجی عرفہ کی رات جنبی ہو گیا اور اسی حالت میں حج مکمل کر لیا اور اپنے علاقے میں واپس آ گیا، تو اس پر کیا لازم ہو گا؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

"ایسے حاجی پر سخت ترین گناہ ہے؛ کیونکہ یہ شخص ان تمام دنوں میں حالت جنابت میں رہا، اور اسی حالت میں بغیر طہارت کے نمازیں پڑھتا رہا، حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان بھی ہے کہ : (اللہ تعالی کوئی نماز وضو کے بغیر قبول نہیں فرماتا) تو اس پر واجب ہے کہ جس قدر اس شخص نے نمازیں اسی حالت میں غسل کرنے سے پہلے پڑھی ہیں انہیں دوبارہ پڑھے۔

اور حج کے بارے میں معاملہ یہ ہے کہ چونکہ اس شخص نے طواف افاضہ طہارت کے بغیر کیا ہے، اور جنبی ہونے کی حالت میں طواف صحیح نہیں ہوتا، اس لیے یہ شخص طواف افاضہ دوبارہ کرے۔ کیونکہ جنبی شخص کو مسجد میں رکنے کی اجازت نہیں ہے، جیسے کہ اللہ تعالی نے سورت النساء میں [مساجد کے احکامات بیان کرتے ہوئے] فرمایا: وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ ترجمہ: اور نہ ہی جنبی مسجد کے قریب جائے، الا کہ وہ [مسجد سے] گزر کر جانے والا ہو۔ [النساء: 43] اس بنا پر اگر وہ شخص شادی شدہ ہے تو وہ اپنی بیوی سے دور رہے اور مکہ واپس آئے اور طواف افاضہ دوبارہ کرے، اس کے لیے میقات سے عمرے کی نیت کر کے طواف کرے، پھر سعی کرے اور بال کتروائے، اور پھر طواف افاضہ کرے۔ اس سب کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی سے سچے دل کے ساتھ معافی بھی مانگے، اور اپنی کارستانی پر پشیمانی کا اظہار بھی کرے، اور اپنے آپ کو نہایت کوتاہ سمجھے۔ اور اللہ تعالی کے حق میں کمی کرنے والا گردانے ، اور آئندہ کبھی بھی ایسی حرکت نہ کرنے کا عزم کرے۔" ختم شد
"مجموع فتاوى ابن عثیمین" (22/ 363، 364)

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب