اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

ايك شخص چاليس ميل كى مسافت پر كام كرتا ہے كيا وہ نماز قصر كرے گا ؟

10993

تاریخ اشاعت : 18-07-2006

مشاہدات : 6585

سوال

ميں ملازمت پر جانے كے ليے ڈيوٹى كے ايام ميں ( سوموار سے ليكر جمعہ تك ) گاڑى كے ذريعہ تقريبا روزانہ چاليس ميل كى مسافت طے كرتا ہوں روزانہ صبح اپنا علاقہ چھوڑ كر شام كو واپس آتا ہو، كيا ميرے ليے ڈيوٹى پر نماز قصر كرنى جائز ہے، اگرچہ ميں روزانہ سفر كروں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اگر انسان اپنے شہر سے تقريبا سو كلو ميٹر كا سفر كرے تو وہ سفر كے احكام قصر، اور روزہ افطار كرنا، اور نمازيں جمع كرنا، تين يوم موزوں پر مسح كرنا ان احكام پر عمل كر سكتا ہے، كيونكہ يہ مسافت سفر كى مسافت شمار ہو گى، اور اسى طرح جمہور علماء كے ہاں تقريبا اسى كلو ميٹر مسافت كا سفر كرنے والا شخص بھى مسافر ہو گا.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ - ماخوذ از كتاب: فتاوى اسلاميۃ ( 1 / 400 )