اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

ايك كپڑے ميں عورت كا نماز ادا كرنا

سوال

كيا نماز ادا كرتے وقت مسلمان عورت كے ليے اپنے آپ كو دو كپڑوں مثلا سلوار ( پينٹ شرٹ ) اور قميص سے ڈھانپنا ضرور ہے، يا كہ اس كے ليے ايك ہى كپڑا اوڑھ كر جو اسلامى تعليمات كے مطابق اس كا سارا جسم ڈھانپ رہا ہو كے سات نماز ادا كرنى جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

مسلمان عورت كے ليے نماز ميں چہرہ كے علاوہ باقى سارا جسم ڈھانپنا واجب ہے، كيونكہ عورت سارى كى سارى ستر ہے، چنانچہ حديث ميں ہے:

" اللہ تعالى بالغہ عورت كى نماز اوڑھنى كے بغير قبول نہيں فرماتا "

كپڑا اتنا بڑا اور كھلا ہو كہ وہ سارے جسم كو ڈھانپ لے اور جسم كے كسى اعضا كے حجم كو بھى ظاہر نہ كرتا ہو، اور سارے جسم كو ڈھانپنے والا ايك كپڑا ہى كافى ہے ہو گا.

ليكن پتلون ( پينٹ ) پہننے كا حكم معلوم كرنے كے ليے آپ سوال نمبر (218388) كے جواب كا مطالعہ كريں.

الشيخ عبد الكريم الخضير.

يہاں ايك تنبيہ كرنا ضرورى ہے كہ:

نماز ميں عورت كے ليے كوئى خاص لباب مقرر نہيں، جسے نماز كا لباس كے نام سے موسوم كيا جاتا ہو، كہ اس لباس كے علاوہ كسى دوسرے لباس ميں نماز ادا كرنى جائز نہ ہو، جيسا كہ بعض معاشروں ميں كچھ عورتوں كا خيال ہے بلكہ حكم كو ستر چھپانے كا ہے، چنانچہ جس لباس ميں بھى اس كا ستر چھپ رہا ہو اس ميں نمازادا كرنى جائز ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب