الحمد للہ.
اس عدالت كے بغير ہى شرعى عقد نكاح كرنا ممكن ہے، اور پھر عدالت ميں جا كر اس كى سركارى طور پر تصديق كرائى جا سكتى ہے.
ليكن طلاق كى شروط ميں شامل نہيں كہ اسے عدالت ميں ہى جا كر ديا جائے، بلكہ ممكن ہے كہ خاوند دو عادل گواہوں كے سامنے ايك كاغذ پر طلاق لكھ كر گواہوں كے اس پر دستخط كرا لے تو طلاق ہو جائيگى، ليكن عورت كو حيض كى حالت ميں طلاق نہيں دى جائيگى، اور نہ ہى اس طہر ميں جس ميں خاوند نے بيوى سے جماع كيا ہو، ليكن اگر حمل واضح ہو چكا ہو تو طلاق دى جا سكتى ہے.